Dasht E Arzoo Novel By Uzma Mujahid Episode 2
Dasht E Arzoo Novel By Uzma Mujahid Episode 2
یاور بےاختیار اسکے گرد اپنے بازو کا حلقہ بنائے ایک طرف لایا تھا۔
آج سے ڈیڑہ سال پہلے تک اسکے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ فوجی کیمپ میں آئی زخمی فوجیوں کی مرہم پٹی کرنے والی وہ چھوٹی سی ڈاکٹر اسکی مرہم پٹی کرتے اسکے دل کو بھی گھائل کردے گی۔
"ایسی کوئی نوبت نہیں لانے دونگا میں ٹرسٹ می۔"
یاور نے اسکی گہری آنکھوں کے بھنور میں ڈوبتے کہا تھا۔
"اب تک ٹرسٹ ہی تو کیا ہے۔"
ایک بےآواز آنسو پلکوں کی باڑ توڑے یاور کے بازو پہ گرا تھا تو وہ اس قیمتی موتی کو چنتے مسکرا دیا تھا۔
کتنا تڑپا تھا وہ جب اسے پتا چلا تھا کہ فریحہ کا تعلق آفندی خاندان سے ہے لیکن پھوپھی ماں کے سمجھانے پہ چپ سادہ لی تھی بہرحال اسے اپنی محبت کے آگے نفرت کو دبانا پڑا تھا ویسے بھی آفندی ہاؤس کے مکینوں کے کیے کی سزا وہ اس وجود کو نہیں دے سکتا تھا جو اسکی اولین چاہت تھا ۔
"یاور"
فریحہ آفندی کی آواز اسے سوچوِں کے گرداب سے نکال لائی تھی۔
"مجھے جانا چاہیئے سب میرا انتظار کررہے ہونگے۔"
فریحہ نے اپنے اور اسکے بیچ کے فاصلے کو دیکھتے نظریں چرائیں۔
"نہیں ابھی تم کہیں نہیں جارہیں مجھے اس قرب کو محسوس کرنے دو۔"
وہ اسے خود میں بھینچتے بولا تھا۔
"کون کہتا ہے فوجی سخت مزاج اور ان رومینٹک ہوتے ہیں۔"
وہ اسکی قربت پہ ژچ ہوئی تھی۔
"تو کون کہتا ہے ؟جبکہ ہم فوجی تو سب سے زیادہ بالی ووڈ موویز اڈیکٹڈ ہوتے ہیں اور اسکا عملی مظاہرہ کرنے کا موقع ہی نہیں دے رہیں آپ محترمہ۔"
وہ بھرپور شوخی سے کہتے اسکے لبوں پہ ہلکی سی جسارت کرگیا تھا تو وہ خود میں سمٹی۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
پہلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇